تراب ولد محبت خان، صوبہِ لغمان کے ضلع علینگار کے گاؤں کندیگل کا رہائشی تھا۔
2016 میں تراب نے صوبہ ننگرہار کے ضلع اچین میں داعش کی خراسان شاخ کے پہلے گورنر حافظ سعید خان سے بیعت کی، اِسے حافظ سعید خان کی طرف سے لغمان اور کونڑ صوبوں کیلئے بطور عسکری سربراہ تعینات کیا گیا اور یہ ذمہ داری دی گئی کہ وہ کونڑ، لغمان اور نورستان کے سرحدی علاقوں میں ایک مضبوط مرکز قائم کرے۔ تراب نے صوبہِ لغمان کے ضلع علینگار کے گاؤں کندیگل میں بھی تمکین کا اعلان کیا، کندیگل ایک سخت پہاڑی علاقہ ہے جس کی سرحد کونڑ کے ضلع چپہ درہ اور نورستان کے ضلع نورگرام سے ملتی ہے۔ اس کے بعد مختلف صوبوں اور بیرونی ممالک سے داعشی جنگجووں کو بلایا اور ایک مضبوط مرکز بنایا اور آہستہ آہستہ پیشرفت کرتا رہا، اور کئی شہریوں کو شہید بھی کیا۔ تراب نے داعش کی خراسان شاخ میں بہت سی ذمہ داریاں نبھائیں؛ جیسا کہ:
1- وہ لغمان اور کونڑ کا عسکری سربراہ تھا۔
2- وہ مشرقی زون کے لیے بھرتی اور ترغیب کا ذمہ دار تھا۔
3- وہ فی الحال صوبہِ لغمان کے لیے عسکری سربراہ تھا۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اس کا اہم نائب (فیروز) گزشتہ سال صوبہ لغمان کے ضلع علینگار میں مارا گیا تھا۔